Just found this poem by rumiجلال الدین رومیبیا تا قدرِ یک دیگر بدانیمکه تا ناگه ز یک دیگر نمانیم*آؤ کہ ہم ایک دوسرے کی قدر کرنا سیکھ لیں، کہیں ہم اچانک ہی ایک دوسرے سے محروم نہ ہو جائیں💕غرَضہا تیره دارد دوستی راغرَضہا را چرا از دل نرانیم*غرضیں دوستی کو دھندلائے رکھتی ہیں، کیوں نہ ہم غرضوں ہی کو دل سے نکال باہر کریں💕گہی خوشدل شوی از من که میرمچرا مُرده پرست و خصمِ جانیم*تم مجھ سے اس وقت راضی ہو گے جب مَیں مر چکا ہوں گا، ہم مُردوں کے پجاری اور زندوں کے دشمن کیوں ہیں💕چو بعد از مرگ خواہی آشتی کردہمه عمر از غمت در امتحانیم*تم میری موت کے بعد ہی مجھ سے صلح صفائی کرو گے، جیتے جی تو ہم ہمیشہ تمھارے غم میں مبتلائے آزمائش ہی ہیں💕کنون پندار مُردم، آشتی کنکه در تسلیم ما چون مُردگانیم*تم ابھی یہ سمجھ لو کہ مَیں مر گیا ہوں اور مجھ سے محبت کر لو، ویسے بھی سرِ تسلیم خم کیے رکھنے میں ہم مُردوں کی طرح ہی تو ہیں 💕چو بر گورم بخواہی بوسه دادنرخم را بوسه ده کاکنون ہمانیم*جب آخر کار تم میری قبر کو چومو گے تو ابھی میرے چہرے ہی کو چوم لو کہ ابھی ہم وہی کے وہی ہیں ❤
Just found this poem by rumi
ReplyDeleteجلال الدین رومی
بیا تا قدرِ یک دیگر بدانیم
که تا ناگه ز یک دیگر نمانیم
*آؤ کہ ہم ایک دوسرے کی قدر کرنا سیکھ لیں، کہیں ہم اچانک ہی ایک دوسرے سے محروم نہ ہو جائیں💕
غرَضہا تیره دارد دوستی را
غرَضہا را چرا از دل نرانیم
*غرضیں دوستی کو دھندلائے رکھتی ہیں، کیوں نہ ہم غرضوں ہی کو دل سے نکال باہر کریں💕
گہی خوشدل شوی از من که میرم
چرا مُرده پرست و خصمِ جانیم
*تم مجھ سے اس وقت راضی ہو گے جب مَیں مر چکا ہوں گا، ہم مُردوں کے پجاری اور زندوں کے دشمن کیوں ہیں💕
چو بعد از مرگ خواہی آشتی کرد
ہمه عمر از غمت در امتحانیم
*تم میری موت کے بعد ہی مجھ سے صلح صفائی کرو گے، جیتے جی تو ہم ہمیشہ تمھارے غم میں مبتلائے آزمائش ہی ہیں💕
کنون پندار مُردم، آشتی کن
که در تسلیم ما چون مُردگانیم
*تم ابھی یہ سمجھ لو کہ مَیں مر گیا ہوں اور مجھ سے محبت کر لو، ویسے بھی سرِ تسلیم خم کیے رکھنے میں ہم مُردوں کی طرح ہی تو ہیں 💕
چو بر گورم بخواہی بوسه دادن
رخم را بوسه ده کاکنون ہمانیم
*جب آخر کار تم میری قبر کو چومو گے تو ابھی میرے چہرے ہی کو چوم لو کہ ابھی ہم وہی کے وہی ہیں ❤