Friday, September 26, 2014

A poem I was able to write after a long pause. It describes a court room to settle a feud amongst words. The title of the poem is "A courtroom of words".
(منظرِ عدالتِ الفاظ)
عدالت بھری تھی لفظوں سے
جرم بھی
مجرم بھی
مدعا بھی
واقعہ بھی
معصوم اور
ملزوم بھی
قاتل اور
مقتول بھی
سچی باتیں
جھوٹے بول
سب پیش ہوئے
وکیل بڑھے
گواہوں سے
سوال ہوئے
کٹہرے میں
قانون کے
معانی کھلے
سزا تو جزا میں نہ بدل سکی لیکن
منصف نے یہ فیصلہ دیا
"!حرفِ گناہ بے گناہ ہے"

No comments:

Post a Comment